Weather Poetry in Urdu 2021
Weather Poetry in Urdu 2021
Weather Poetry in Urdu 2021 |
رہنے دو اب کے تم بھی مجھے پڑھ نہ سکو گے
برسات میں کاغذ کی طرح بھیگ گیا ہوں میں
کل رات برستی رہی ساون کی گھٹا بھی
اور ہم بھی تیری یاد میں دل کھول کے روئے
سہمی ہوئی ہے جھونپڑی بارش کے خوف سے
محلوں کی آرزو ہے کہ برسات تیز ہو
موسم کو بھی میری خبر ہو شاید
میری طرح وہ بھی آج ٹوٹ کے برسا
بتا پھر کون سے موسم میں امید وفا رکھیں
تجھے تو بارش کے دن بھی ہماری یاد نہ آئی
کیوں مانگ رہے ہو کسی بارش کی دعا
تم اپنے شکستہ در و دیوار تو دیکھو
اب کون سے موسم سے کوئی آس لگائے
برسات میں بھی یاد نہ جب ان کو ہم آئے
اک تم اور اک بارش دونوں کمال کرتے ہو
آتے ہو آگ لگانے بجانا بھول جاتے ہو
شکوہ ہے مجھے ان بارشوں کی سازشوں سے
تب ہی کیوں برستی ہیں جب یار پاس نہیں ہوتا
جب جل کے نشیمن خاک ہوا تب ٹوٹ کے برسا بادل بھی
اس وقت کہاں تھی کالی گھٹا جب آگ لگائی لوگوں نے
ہماری حالات دیکھ کر رو رہا ہے آسمان
لوگ خوشیاں منا رہے ہیں کہ بارش ہو رہی آج
دسمبر آگیا ہے اب یاد مت آنا
پرانی چوٹ اکثر سردیوں میں درد دیتی ہے
واہ موسم آج تیری وفا پے دل خوش ہو گیا
یاد یار مجھے آئی اور برس تو پڑا
واہ موسم آج تیری وفا پے دل خوش ہو گیا
یاد یار مجھے آئی اور برس تو پڑا
اے بارش تجھے کس نے رولا دیا آج
برستی ہی جا رہی ہے میرے شہر پر
کئی روگ دے گئی ہے نئے موسموں کی بارش
مجھے یاد آرہے ہیں مجھے بھول جانے والے
اے بادل اتنا برس کے نفرتیں دھل جائیں
انسانیت ترس گئی ہے محبت کے سیلاب کے لیے
رم جھم یہ بارش یہ آوارگی کا موسم
ہمارے بس میں ہوتا تو تیرے پاس چلے آتے
منظر بے نور تھا فضائیں بے رنگ
تمہارا خیال ہی آیا موسم سہانا ہو گیا
یہ بارش کا موسم یہ ٹھنڈا سماں
یہ بھی کوئی وقت ہے ہم سے دور رہنے کا
جب کالے بادل گھر آئیں اور بارش زور سے ہوتی ہے
دروازے شور مچاتے ہیں کچھ لوگ یاد آتے ہیں
Comments