jaun elia poetry in urdu
New latest Joun Elia Poetry 2021 New latest Joun Elia Poetry 2021 اب سنورتے رہو بلا سے میری دل نے سر کار خو د کشی کرلی۔ جون ایلیاءؔ اور تو کچھ نہیں کیا میں نے اپنی حا لت خراب کرلی ہے۔ جون ایلیاءؔ بیزار ہو گئی ہو بہت زندگی سے تم جب بس میں کچھ نہیں تو بیزار ہی رہو۔ جو ن ایلیاءؔ تیرے جانے کے بعد بھی میں نے تیری خو شبو سے گفتگو کی ہے۔ جون ایلیاء پھر اس گلی سے اپنا گزر چا ہتا ہے یہ دل اب اس گلی کو کو ن سی بستی سے لا ؤ ں میں۔ جون ایلیاءؔ جرم میں ہم کمی کریں بھی کیوں تم سزابھی تو کم نہیں کرتے ۔ دوسری بار بھی ہوتی تو، تمہی سے ہوتی میں جو بالفرض محبت کو ، دوبارہ کرتا۔ پڑے ہیں ایک گوشے میں گماں کے بھلاہم کیا، ہماری زندگی کیا۔ اور تو کچھ نہیں کیامیں نے بس اپنی حالت تباہ کرلی ہے۔ داستاں ختم ہونے والی ہے تم میری آخری محبت ہو۔ علاج یہ ہے کہ مجبور کردیا جاؤں وگر نہ یوں تو کسی کی نہیں سنی میں نے۔ و حشتوں کابسیراہے مجھ میں آج کل مجھ سے اجتناب کیجیئے ۔ نہ کوئی عہد نبھائے نہ ہمنوائی کرے اسے کہہ دو تسلی سے بیوفائی کرے۔ آج میں خود سے ہوگیامایوس آ ج میر ا اک یارمرگیا۔ مجھے اپنے مرنے کا غم نہیں