poetry ghazal

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں 
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں 

ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی 
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں 

غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو 
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں 

تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا 
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں 

آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر 
کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں 

اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فراز 
جیسے وہ سائے تمنا کے سرابوں میں ملیں 

احمد فراز 
Urdu Ghazal 2021

Comments

Popular posts from this blog

گُماں تم کو رستہ کٹ رہا ہے یقین مجھ کو کہ منزل کھو رہے ہو

Sagar Siddiqui Ghazals - Best English Shayari & Ghazala Collection

ghazals || Mirza Ghalib ||