New latest Urdu Ghazal 2021
|
New latest Urdu Ghazal 2021
کوئی امید بر نہیں آتی کوئی صورت نظر نہیں آتی
موت کا ایک دن معین ہے نیند کیوں رات بھر نہیں آتی
آگے آتی تھی حال دل پہ ہنسی اب کسی بات پر نہیں آتی
جانتا ہوں ثواب طاعت و زہد پر طبیعت ادھر نہیں آتی
ہے کچھ ایسی ہی بات جو چپ ہوں ورنہ کیا بات کر نہیں آتی
کیوں نہ چیخوں کہ یاد کرتے ہیں میری آواز گر نہیں آتی
داغ دل گر نظر نہیں آتا لو بھی رے چارہ گر نہیں آتی
ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی کچھ ہماری خبر نہیں آتی
مرتے ہیں آرزو میں مرنے کی موت آتی ہے پر نہیں آتی
کعبہ کس منہ سے جاو گے غالب شرم تم کو مگر نہیں آتی
مرزا غالب |
|
New latest Urdu Ghazal 2021
|
تنگ آ چکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم ٹھکرا نہ دیں جہاں کو کہیں بے دلی سے ہم
مایوسی مال محبت نہ پوچیھے
اپنوں سے پیش آئے ہیں بیگانگی سے ہم
لو آج ہم نے توڑ دیا رشتہ امید
لو اب کبھی گلہ نہ کریں گے کسی سے ہم
ابھریں گے ایک بار ابھی دل کے ولولے
گو دب گئے ہیں بار غم زندگی سے ہم
گر زندگی میں مل گئے پھر اتفاق سے
پوچھیں گے اپنا حال تری بے بسی سے ہم
اللہ رے فریب مشیت کہ آج تک
دنیا کے ظلم سہتے رہے خامشی سے ہم
ساحر لدھیانوی
|
New latest Urdu Ghazal 2021 |
|
New latest Urdu Ghazal 2021
دامن میں آنسوؤں کا ذخیرہ نہ کر ابھی یہ صبر کا مقام ہے گریہ نہ کر ابھی
جس کی سخاوتوں کی زمانے میں دھوم ہے وہ ہاتھ سو گیا ہے تقاضا نہ کر ابھی
نظریں جلا کے دیکھ مناظر کی آگ میں اسرار کائنات سے پردا نہ کر ابھی
یہ خامشی کا زہر نسوں میں اتر نہ جائے آواز کی کی شکست گوارا نہ کر ابھی
دنیا پہ اپنے علم کی پر چھائیاں نہ ڈال اے روشنی فروش اندھیرا نہ کر ابھی
ساقی فاروقی
جیسے عشق کا تیر کاری لگے اسے زندگی کیوں نہ بھاری لگے
نہ چھوڑے محبت دم مرگ تک جیسے یار فانی سوں یاری لگے
نہ ہو وے اسے جگ میں ہر گز قرار جسے عشق کی بے قراری لگے
ہر وقت مجھ عاشقی پاک کوں پیارے تری بات پیاری لگے
ولی کوں کہے تو اگر یک بچن رقیباں کت دل میں کٹاری لگے
ولی محمد ولی
|
Comments