New Latest ghazal | Mirza Ghalib |
New Latest Ghazal Mirza Ghalib
New Latest ghazal | Mirza Ghalib | |
آہ کو چا ئیے اک عمر اثر ہونے تک
کون جیتا ہے تیری زلف کے سر ہونے تک
دام ہر موج میں ہے حلقہ صد کام ہننگ
دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہونے تک
عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتاب
دل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہونے تک
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک
ہر تو خور سے ہے شبنم کو ضنا کی تعیلم
میں بھی ہوں ایک عنایت کی نظر ہونے تک
یک نظر بیش نہیں فرصت ہتی غافل
گرمی بزم ہے اک رقص شرر ہونے تک
غم ہستی کا اسد کسی سے ہو جزمرگ علاج
شمح ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہونے تک
مرزا غالب
Comments